کافری میں بھی جو چاہت ہوگی

کافری میں بھی جو چاہت ہوگی

کچھ تو ایماں کی شباہت ہوگی

حشر ہے وعدۂ فردا تیرا

آج کی رات قیامت ہوگی

پوچھا پھر ہوگی ملاقات کبھی

پھر مرے حال پہ شفقت ہوگی

کس صفائی سے دیا اس نے جواب

دیکھا جائے گا جو فرصت ہوگی

خاک آسودہ غریبوں کو نہ چھیڑ

ایک کروٹ میں قیامت ہوگی

آپ کے پاؤں کے نیچے دل ہے

اک ذرا آپ کو زحمت ہوگی

ہر نفس اتنی ہی لو دے گا سراجؔ

جتنی جس دل میں حرارت ہوگی

(546) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Siraj Lakhnavi. is written by Siraj Lakhnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Siraj Lakhnavi. Free Dowlonad  by Siraj Lakhnavi in PDF.