ایک اک قطرہ جوڑ کر رکھا

ایک اک قطرہ جوڑ کر رکھا

خون سارا نچوڑ کر رکھا

رنگ تو اور بھی تھے جیون میں

کیوں اداسی کو اوڑھ کر رکھا

کیونکہ آئینہ سچ بتا دے گا

اس لیے اس کو توڑ کر رکھا

جو بھی لمحے تمہارے ساتھ کٹے

میں نے ان سب کو جوڑ کر رکھا

وہ ورق جس میں تیرا نام آیا

میں نے ان سب کو موڑ کر رکھا

خود پہ جب بھی کیا یقیں میں نے

رخ ہواؤں کا موڑ کر رکھا

(572) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sonroopa Vishal. is written by Sonroopa Vishal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sonroopa Vishal. Free Dowlonad  by Sonroopa Vishal in PDF.