تمنائیں ٹھکانہ چاہتی ہیں

تمنائیں ٹھکانہ چاہتی ہیں

ترے پہلو میں آنا چاہتی ہیں

ذرا نزدیک آ کر بیٹھیے گا

یہ آنکھیں آب و دانہ چاہتی ہیں

بدن کے رنگ رخصت ہو رہے ہیں

مگر سانسیں نبھانا چاہتی ہیں

ہمیں پڑھنے کی چاہت اور کچھ ہے

کتابیں کچھ پڑھانا چاہتی ہیں

یہ دل وشواس کرنا چاہتا ہے

نگاہیں سچ بتانا چاہتی ہیں

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sonroopa Vishal. is written by Sonroopa Vishal. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sonroopa Vishal. Free Dowlonad  by Sonroopa Vishal in PDF.