اب خزاں آئے یا بہار آئے

اب خزاں آئے یا بہار آئے

کوئی موسم تو سازگار آئے

ہم نے ہاری تھی عشق کی بازی

لوگ تو حوصلے بھی ہار آئے

رکھ کے اس در پہ سر اٹھاتے کیا

آج یہ بوجھ بھی اتار آئے

اب وہ لمحے ہیں راستوں کے چراغ

تیری دھن میں جو ہم گزار آئے

ہے یہ شعلہ تو کوئی بات نہیں

دل اگر ہے تو پھر قرار آئے

سوزؔ پل پل بدلتی دنیا پر

کس طرح دل کو اعتبار آئے

(470) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Soz Najeebabadi. is written by Soz Najeebabadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Soz Najeebabadi. Free Dowlonad  by Soz Najeebabadi in PDF.