رگ جاں میں سما جاتی ہو جاناں

رگ جاں میں سما جاتی ہو جاناں

تم اتنا یاد کیوں آتی ہو جاناں

تمہارے سائے ہے پہلو میں اب تک

کہ جا کر بھی کہاں جاتی ہو جاناں

مری نیندیں اڑا رکھی ہیں تم نے

یہ کیسے خواب دکھلاتی ہو جاناں

کسی دن دیکھنا مر جاؤں گا میں

مری قسمیں بہت کھاتی ہو جاناں

وہ سنتا ہوں میں اپنی دھڑکنوں سے

تم آنکھوں سے جو کہہ جاتی ہو جاناں

پرایا پن نہیں اپنائیت ہے

جو یوں آنکھیں چرا جاتی ہو جاناں

(626) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subhan Asad. is written by Subhan Asad. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subhan Asad. Free Dowlonad  by Subhan Asad in PDF.