کسی نے روح کو جسمی قبائیں بھیجی ہیں

کسی نے روح کو جسمی قبائیں بھیجی ہیں

دعائیں مانگی تھیں لیکن دوائیں بھیجی ہیں

جہاں پہ کوئی معانی نہیں تھے لفظوں کے

خموش ہم نے وہاں پر صدائیں بھیجی ہیں

نہ جانے کون سی دنیا سے بارہا کس نے

عجب زبان میں کچھ اطلاعیں بھیجی ہیں

مذاق اڑایا ہے موسم نے تشنہ کامی کا

بغیر پانی کے کالی گھٹائیں بھیجی ہیں

کسی سے دولت غم آج تک نہیں بانٹی

ہمیشہ چٹھی میں دلکش کتھائیں بھیجی ہیں

کہاں کہاں ترے کافر نے سر جھکایا ہے

کہاں کہاں سے مقدس دعائیں بھیجی ہیں

(600) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.