سنہرا ہی سنہرا وعدۂ فردا رہا ہوگا

سنہرا ہی سنہرا وعدۂ فردا رہا ہوگا

قیاس آرائی کا بے ساختہ لمحہ رہا ہوگا

سمندر میں چنے موتی نہ تاروں کا جہاں دیکھا

ضرور اسکول میں تخئیل پر پہرہ رہا ہوگا

کہا تھا جس نے تم سے ہاں میں تم سے پیار کرتا ہوں

مرے اندر چھپا اک بے دھڑک لڑکا رہا ہوگا

میں اب بھی ڈرتے ڈرتے اپنے حق کی بات کرتا ہوں

مری تعلیم میں ڈر کا بڑا حصہ رہا ہوگا

تمہاری بزم سے غصے میں اٹھ کے آ گیا تھا میں

نہ جانے بعد میں کس قسم کا چرچا رہا ہوگا

گیا ہے چھوڑ کر محفل کچھ اتنی بے دلی سے وہ

کہ باہر بھیڑ میں بھی واقعی تنہا رہا ہوگا

وہ جس نے مجھ کو ریگستان میں پانی پلایا تھا

مجھے لگتا ہے خود وہ مہرباں پیاسا رہا ہوگا

(604) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.