میرے اندر

کائنات کے انتظام میں

اک چھوٹا سا ذرہ ہوں میں

لیکن اتنا جان گیا ہوں

میرے اندر اک صحرا ہے

جو صدیوں سے پیاسا ہے

میں وہ امرت ڈھونڈھ رہا ہوں

جس سے اس کی پیاس بجھے

میرے اندر ہے اک ساگر

کتنا گہرا کوئی نہ جانے

غوطہ خور کے روپ میں اکثر کوشش کی ہے

اس کی تہہ تک پہنچ سکوں

بے شک بڑے نظام کا

چھوٹا سا حصہ ہوں

لیکن مجھ میں وہ وسعت ہے

جس میں سو صحرا کھو جائیں

مجھ میں ہے گہرائی ایسی

جس میں کئی سمندر ڈوبے

میرے اندر ایک انوکھی دنیا ہے

کائنات اس کا چھوٹا سا حصہ ہے

(591) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Subodh Lal Saqi. is written by Subodh Lal Saqi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Subodh Lal Saqi. Free Dowlonad  by Subodh Lal Saqi in PDF.