میں آ رہا ہوں

میں جانتا ہوں

یہ رات کو چپکے چپکے خوابوں میں

یوں ترا بار بار آنا

وہ سہمے سہمے ہوئے سے رکنا

وہ بے کسی میں قدم اٹھانا

وہ حسرت گفتگو میں تیرے

خموش ہونٹوں کا تلملانا

سمجھ گیا ہوں

کہ مجھ سے ملنے کی آرزو

تجھ کو کیسے بے تاب کر رہی ہے

مگر مری جان!

تو ایسی منزل پہ جا رہی ہے

جہاں سے پیچھے کو

لوٹ آنے کا کوئی امکان ہی نہیں ہے

تو پھر کیا ہوگا

جہاں یہ بے روز و شب کے اتنے

طویل لمحے گزر گئے ہیں

کچھ اور دل کو ذرا سنبھالو

کچھ اور ابھی انتظار کر لو

میں آ رہا ہوں

میں آ رہا ہوں

(496) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufi Tabassum. is written by Sufi Tabassum. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufi Tabassum. Free Dowlonad  by Sufi Tabassum in PDF.