انجمؔ پہ جو گزر گئی اس کا بھلا حساب کیا

انجمؔ پہ جو گزر گئی اس کا بھلا حساب کیا

پوچھے کوئی سوال کیا لائیں گے ہم جواب کیا

خون دل و جگر سے ہے حسن خیال حسن فن

اس کے بغیر شعر کیا مجموعہ کیا کتاب کیا

تیرا ہی نام لے لیا وقت اشاعت کلام

اس کے علاوہ اور ہم ڈھونڈتے انتساب کیا

تیری ہی بے رخی سے تو ٹوٹا ہے دل ابھی ابھی

اب التفات بے محل ہو سکے کامیاب کیا

ہم تو چمن چمن گئے دل نہ شگفتہ ہو سکا

نسرین و نسترن ہے کیا لالہ ہے کیا گلاب کیا

تم کو بھی رنج اسی سے ہے ہم بھی کچھ اس سے خوش نہیں

اور خراب اس سے بھی ہوگا دل خراب کیا

انجمؔ نے آنکھ کھول کے درد و الم جو دیکھے ہیں

اوروں نے خواب میں اگر دیکھے تو ایسے خواب کیا

(728) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sufia Anjum Taj. is written by Sufia Anjum Taj. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sufia Anjum Taj. Free Dowlonad  by Sufia Anjum Taj in PDF.