دو عالم کے آفات سے دور کر دے

دو عالم کے آفات سے دور کر دے

اک ایسی نظر چشم مخمور کر دے

نصیب محبت ہے اب وہ تمنا

انہیں جو تغافل سے معذور کر دے

ترے قرب کی ہائے یہ شان کیا ہے

جو ادراک ہستی سے بھی دور کر دے

کوئی کس طرح پائے اس ہم نشیں کو

جسے جستجو منزلوں دور کر دے

جمال اس کو کہئے کہ پرتو ہی جس کا

حجابوں کو نور علیٰ نور کر دے

نہ اب ہوش کا بس نہ طاقت جنوں میں

کہ حال طبیعت بدستور کر دے

سہاؔ جلوۂ شوخ شاداب ان کا

شباب گلستاں کو بے نور کر دے

(516) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suha Mujaddadi. is written by Suha Mujaddadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suha Mujaddadi. Free Dowlonad  by Suha Mujaddadi in PDF.