جو کچھ ہوا سو ہوا اب سوال ہی کیا ہے

جو کچھ ہوا سو ہوا اب سوال ہی کیا ہے

بیان حال کروں مجھ میں حال ہی کیا ہے

کچھ اور چاہتی ہے ان سے شورش الفت

ہوا خیال تو ایسا خیال ہی کیا ہے

زمانہ چاہئے وہ اعتراف شوق کریں

ابھی یہ روز و شب و ماہ و سال ہی کیا ہے

کسی خیال میں بس زندگی گزر جائے

غم فراق و امید وصال ہی کیا ہے

برا کیا نہ کریں گے کبھی ستم کا گلہ

حضور دور ہی کر دیں ملال ہی کیا ہے

قرار دل کو میسر نہیں کہیں جاؤ

نظر فریبئ حسن و جمال ہی کیا ہے

وہ سامنے ہیں مگر حسن اس کو کہتے ہیں

کوئی نظر تو اٹھائے مجال ہی کیا ہے

بڑا کمال کیا بھی تو چھو لیا دامن

دراز دستئ دست سوال ہی کیا ہے

ہوئے وہ ہم سے پشیماں سہاؔ کرم ان کا

وگرنہ آرزوئے پائمال ہی کیا ہے

(590) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suha Mujaddadi. is written by Suha Mujaddadi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suha Mujaddadi. Free Dowlonad  by Suha Mujaddadi in PDF.