پیڑ اونچا ہے مگر زیر زمیں کتنا ہے

پیڑ اونچا ہے مگر زیر زمیں کتنا ہے

لب پہ ہے نام خدا دل میں یقیں کتنا ہے

ہم نے تو موند لیں آنکھیں ہی تری دید کے بعد

بوالہوس جانتے ہیں کوئی حسیں کتنا ہے

دیکھتا ہے وہ مجھے لطف سے گاہے گاہے

آنکتا ہے کہ غنی خاک نشیں کتنا ہے

ایک تخئیل کے جنگل پہ تصرف تھا پہ اب

یہ علاقہ بھی مرے زیر نگیں کتنا ہے

تم نے کس شخص کی تصویر بنائی ہے سہیلؔ

رنگ کتنا ہے کہیں اور کہیں کتنا ہے

(412) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.