اجڑے دل و دماغ کو آباد کر سکوں

اجڑے دل و دماغ کو آباد کر سکوں

ایسا تو کچھ کیا نہیں جو یاد کر سکوں

آخر کو آدمی ہوں کبھی چاہتا ہے دل

خود کو ترے خیال سے آزاد کر سکوں

کھولے زبان وہ جو اسے جانتا نہ ہو

میرا تو منہ نہیں ہے کہ فریاد کر سکوں

اک عمر کٹ گئی مگر اب تک ہے جستجو

دن کاٹنے کا فن کوئی ایجاد کر سکوں

اپنے ہی غم غلط ہوں سخن سے بہت ہے یہ

ایسا ہنر کہاں کہ اسے شاد کر سکوں

برباد ہو کے لوٹنے والا ہوں میں سہیلؔ

آیا تھا یوں کہ دہر کو آباد کر سکوں

(435) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suhail Ahmed Zaidi. is written by Suhail Ahmed Zaidi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suhail Ahmed Zaidi. Free Dowlonad  by Suhail Ahmed Zaidi in PDF.