اور کر لیں گے وہ کیا اب ہمیں رسوا کر کے

اور کر لیں گے وہ کیا اب ہمیں رسوا کر کے

اب جو آئے ہیں تو جائیں گے تماشا کر کے

اپنی تخلیق کے اکمال سے سودا کر کے

کون اس پردے میں بیٹھا ہے تماشا کر کے

اک زمانہ ہے پریشان معمہ کیا ہے

تم تو غائب ہوئے کچھ کام ادھورا کر کے

تیرے جلوے کی ہوس ہم کو ہر اک رنگ میں ہے

سوئے بت خانہ چلے جاتے ہیں سجدہ کر کے

تاکہ سجدوں کی تڑپ میں نہ کمی آ پائے

اور سجدوں کے لیے نکلے ہیں سجدہ کر کے

اتنی رنگین جو دنیا ہے تری ہی تو ہے

کس طرح کفر کریں ہم یہاں توبہ کر کے

جس نے لٹتے ہوئے دیکھا ہے تمدن اپنا

اس سے کہتے ہو رہے تم پہ بھروسہ کر کے

ہم سے کیا پوچھو ہو احوال حرم اے لوگو

آج کے درد کا جاؤ تو مداوا کر کے

مانیؔ مے خانے کو مسجد سے چلے کہتے ہوئے

تھوڑی تبدیلی کو ہو آتے ہیں سجدہ کر کے

(582) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sulaiman Ahmad Mani. is written by Sulaiman Ahmad Mani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sulaiman Ahmad Mani. Free Dowlonad  by Sulaiman Ahmad Mani in PDF.