وہ مزاج دل کے بدل گئے کہ وہ کاروبار نہیں رہا

وہ مزاج دل کے بدل گئے کہ وہ کاروبار نہیں رہا

مری جان تیرے فراق میں کوئی سوگوار نہیں رہا

تری آرزو کہیں کھو گئی مری جستجوئے فضول میں

مجھے عین وقت وصال میں ترا انتظار نہیں رہا

نہ خرد رہی نہ جنوں بچا دل پر غرور یہ کیا ہوا

تجھے اپنے آپ پہ خود بھی اب ذرا اعتبار نہیں ہے

دم اولیں کے وہ سلسلے وہ تمام کار جہاں مرے

رہے ناتمام کہ راہ میں دم مستعار نہیں رہا

تری بزم جو یہ سجی نئی یہاں سارا حسن ہے اجنبی

کوئی چشم اب نہیں سرمگیں کوئی گلعذار نہیں رہا

یہاں معبدوں کے ہجوم میں نہ بچا ہے کوئی بھی مے کدہ

کسے شہر میں کہیں ہم نوا کوئی بادہ خوار نہیں رہا

(570) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sulaiman Ahmad Mani. is written by Sulaiman Ahmad Mani. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sulaiman Ahmad Mani. Free Dowlonad  by Sulaiman Ahmad Mani in PDF.