گزرتے لمحوں کے دل میں کیا ہے ہمیں پتہ ہے

گزرتے لمحوں کے دل میں کیا ہے ہمیں پتہ ہے

ہوا کے آنچل پہ کیا لکھا ہے ہمیں پتہ ہے

سلگ رہی ہے کہاں پہ چنگاری نفرتوں کی

دھواں کہاں سے یہ اٹھ رہا ہے ہمیں پتہ ہے

سفینہ کس طرح پار اتاریں یہ ہم سے پوچھو

سمندروں کا مزاج کیا ہے ہمیں پتہ ہے

کہاں کہاں حادثے چھپے ہیں خبر ہے ہم کو

کہاں سے منزل کا راستہ ہے ہمیں پتہ ہے

جو عمر بھر ظلم سے لڑا سندباد بن کر

اسے زمانے نے کیا دیا ہے ہمیں پتہ ہے

جو دے رہا ہے دہائی معصومیت کی اپنی

وہی تو سازش کا سرغنہ ہے ہمیں پتہ ہے

خزاں نے گلشن سے جاتے جاتے خمارؔ صاحب

صبا کے کانوں میں کیا کہا ہے ہمیں پتہ ہے

(485) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad  by Suleman Khumar in PDF.