اس ایک سوچ میں گم ہیں خیال جتنے ہیں

اس ایک سوچ میں گم ہیں خیال جتنے ہیں

جواب اتنے نہیں ہیں سوال جتنے ہیں

جو سازشوں کو کچلنے کی بات کرتا ہے

بنے ہوئے ہیں اسی کے یہ جال جتنے ہیں

اسی کی دین ہیں یہ سب اسی کے تحفے ہیں

ہماری فکر کے شیشے میں بال جتنے ہیں

ہمیں نے چبھتے مسائل کی میزبانی کی

ہمیں نے پال رکھے ہیں وبال جتنے ہیں

تمہاری بزم ہے آباد خوش مزاجوں سے

ہمارے ساتھ ہیں آشفتہ حال جتنے ہیں

ہمارے عہد میں لفظوں نے کھو دیا مفہوم

عروج بن کے کھڑے ہیں زوال جتنے ہیں

یقیں نہیں ہے تحفظ کا اب کسی کو خمارؔ

ہر ایک ذہن میں ہیں احتمال جتنے ہیں

(614) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad  by Suleman Khumar in PDF.