نہ ڈھلتی شام نہ ٹھنڈی سحر میں رکھا ہے
نہ ڈھلتی شام نہ ٹھنڈی سحر میں رکھا ہے
سفر کا لطف کڑی دوپہر میں رکھا ہے
جدائیوں کے مناظر ہیں اب بھی یادوں میں
بچھڑتے وقت کا لمحہ نظر میں رکھا ہے
بچا بچا کے گھنی چھاؤں کو تری خاطر
تمام عمر بدن کے شجر میں رکھا ہے
تمہارے نام کو لکھا ہے پیکر گل پر
تمہاری یاد کو خوشبو کے گھر میں رکھا ہے
کبھی سکون سے جینے نہیں دیا اس نے
وہ ایک عشق کا سودا جو سر میں رکھا ہے
پھر ایک بار لٹانا ہے کارواں دل کا
قدم کو پھر سے تری رہ گزر میں رکھا ہے
خمارؔ کس نے کیا پھر سے در بدر مجھ کو
یہ کس نے مجھ کو مسلسل سفر میں رکھا ہے
(856) ووٹ وصول ہوئے
In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad by Suleman Khumar in PDF.
Sad Poetry in Urdu, 2 Lines Poetry in Urdu, Ahmad Faraz Poetry in Urdu, Sms Poetry in Urdu, Love Poetry in Urdu, Rahat Indori Poetry, Wasi Shah Poetry in Urdu, Faiz Ahmad Faiz Poetry, Anwar Masood Poetry Funny, Funnu Poetry in Urdu, Ghazal in Urdu, Romantic Poetry in Urdu, Poetry in Urdu for Friends