تجھ سے بچھڑوں تو یہ خدشہ ہے اکیلا ہو جاؤں

تجھ سے بچھڑوں تو یہ خدشہ ہے اکیلا ہو جاؤں

گھور تنہائی کے جنگل کا میں حصہ ہو جاؤں

اک ترے دم سے ہی شاداب ہے یہ میرا وجود

تو نظر پھیر لے مجھ سے تو میں صحرا ہو جاؤں

دل کی دیواروں پہ مرقوم رہے نام مرا

قبل اس کے کہ میں بھولا ہوا قصہ ہو جاؤں

تو اگر دل میں بسا لے تو بنوں میں شاعر

تو جو ہونٹوں پہ سجا لے تو میں نغمہ ہو جاؤں

ایسا ہو جائے نہ سوجھے تجھے کچھ میرے سوا

ایسا ہو جائے کہ میں ہی تری دنیا ہو جاؤں

جانتا ہوں میں تری سرمئی آنکھوں کا طلسم

اک نظر مجھ پہ بھی میں بھی ترے جیسا ہو جاؤں

میں ادھورا ہوں بہت تجھ سے بچھڑ کر اے دوست

تو جو مل جائے دوبارہ تو میں سارا ہو جاؤں

(601) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suleman Khumar. is written by Suleman Khumar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suleman Khumar. Free Dowlonad  by Suleman Khumar in PDF.