خوابوں کی لذتوں پہ تھکن کا غلاف تھا

خوابوں کی لذتوں پہ تھکن کا غلاف تھا

آنکھیں لگیں تو نیند کا میدان صاف تھا

دیوار دل سے اتری ہیں تصویریں سینکڑوں

پسماندہ خواہشوں سے اسے اختلاف تھا

دیکھا قریب جا کے تو شرمندگی ہوئی

چہرے پہ اپنے گرد تھی آئینہ صاف تھا

اب کے سفر میں دھوپ کی دریا دلی نہ پوچھ

اور سایۂ شجر سے مرا اختلاف تھا

(536) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Akhtar. is written by Sultan Akhtar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Akhtar. Free Dowlonad  by Sultan Akhtar in PDF.