اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے

اس کی جانب دیکھتے تھے اور سب خاموش تھے

اس کی آنکھیں بولتی تھیں اور لب خاموش تھے

یوں تو دل والے تھے محفل تھی مگر عالم تھا یہ

اس کا جادو تھا جو حیرت کے سبب خاموش تھے

چاند اک نزدیک سے دیکھا تھا جب سمران میں

ہم بھی کچھ کہتے پر اپنے چشم و لب خاموش تھے

اک سکوت مرگ طاری تھا چمن زادوں کے بیچ

محو خواب خوش دلی تھے مثل شب خاموش تھے

سب کے چہروں پر لکھی تھیں خواہشیں سلطان رشکؔ

یوں تو لب بستہ تھے سارے با ادب خاموش تھے

(552) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Sultan Rashk. is written by Sultan Rashk. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Sultan Rashk. Free Dowlonad  by Sultan Rashk in PDF.