صدیوں کا درد میرے کلیجے میں پال کر

صدیوں کا درد میرے کلیجے میں پال کر

لمحہ گزر گیا مجھے حیرت میں ڈال کر

ساحل پہ موتیوں کا خزانہ عجب ملا

پانی اتر گیا کئی لاشیں اچھال کر

آنکھوں سے بول بول کے اب تھک چکا ہوں میں

ظالم مری زباں کا تکلم بحال کر

ایسا نہ ہو کہ چاٹ لے ساحل کو تشنگی

اے موج اب تو آ کوئی رستہ نکال کر

تو نے تو نوچ لی مرے تاروں کی روشنی

پچھتا رہا ہوں اب تجھے اونچا اچھال کر

مرنے کے بعد بھی رہوں زندہ ہزار سال

یا رب مرے ہنر کو عطا وہ کمال کر

(528) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Suraj Narayan. is written by Suraj Narayan. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Suraj Narayan. Free Dowlonad  by Suraj Narayan in PDF.