یوں تو سب سامان پڑا ہے

یوں تو سب سامان پڑا ہے

لیکن گھر ویران پڑا ہے

شہر پہ جانے کیا بیتی ہے

ہر رستہ سنسان پڑا ہے

زندہ ہوں پر کوئی مجھ میں

مدت سے بے جان پڑا ہے

تبھی چلیں ہیں اس قافلے والے

جب رستہ آسان پڑا ہے

شاعر کانٹوں پر جیتا تھا

پھولوں پر دیوان پڑا ہے

میرے گھر کے دروازے پر

میرا ہی سامان پڑا ہے

یار شجرؔ دنیا کا فسانہ

کب سے بے عنوان پڑا ہے

(696) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Surender Shajar. is written by Surender Shajar. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Surender Shajar. Free Dowlonad  by Surender Shajar in PDF.