کھڑکی دروازہ کھولو

کھڑکی دروازہ کھولو

جو بھی کہنا ہے کہہ دو

آڑی ترچھی ایک لکیر

دیکھو سوچو اور سمجھو

پیروں کی بیڑی کھنکی

سناٹو تم بھی بولو

کیسی خوشیاں کیسے غم

پتو ٹوٹو اور بکھرو

دل بدلا شکلیں بدلیں

تم بھی بدلو آئینو

انسانوں کی بستی ہے

اس جنگل میں کیوں ٹھہرو

گزرے دنوں کو یاد نہ کر

مردہ لوگوں پر مت رو

لوٹ گئیں سب آوازیں

تم بھی اپنے گھر جاؤ

(517) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swaleh Nadeem. is written by Swaleh Nadeem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swaleh Nadeem. Free Dowlonad  by Swaleh Nadeem in PDF.