ہوا باتوں کی جو چلنے لگی ہے

ہوا باتوں کی جو چلنے لگی ہے

سو اک افواہ بھی اڑنے لگی ہے

ہم آوازوں سے خالی ہو رہے ہیں

خلا میں ہوک سی اٹھنے لگی ہے

کہاں رہتا ہے گھر کوئی بھی خالی

ان آنکھوں میں نمی رہنے لگی ہے

ہوئی بالغ مری تنہائی آخر

کسی کی آرزو کرنے لگی ہے

مسلسل روشنی کی بارشوں سے

نظر میں کائی سی جمنے لگی ہے

(492) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.