نیند سے آ کر بیٹھا ہے

نیند سے آ کر بیٹھا ہے

خواب مرے گھر بیٹھا ہے

عکس مرا آئینے میں

لے کر پتھر بیٹھا ہے

پلکیں جھکی ہیں صحرا کی

جس پہ سمندر بیٹھا ہے

ایک بگولا یادوں کا

کھا کر چکر بیٹھا ہے

اس کی نیندوں پر اک خواب

تتلی بن کر بیٹھا ہے

رات کی ٹیبل بک کر کے

چاند ڈنر پر بیٹھا ہے

اندھیارا خاموشی کی

اوڑھ کے چادر بیٹھا ہے

آتشؔ دھوپ گئی کب کی

گھر میں کیوں کر بیٹھا ہے

(505) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.