تیرے ملنے کا آخری امکان

تیرے ملنے کا آخری امکان

جیسے مجھ میں ہے ایک نخلستان

گھر میں لگتا نہیں ہے جی میرا

دشت میں رہ گیا مرا سامان

ریت میں سیپیاں ملی ہیں مجھے

کیا سمندر تھا پہلے ریگستان

لوٹے شاید اسی بہانے وہ

رکھ لیا میں نے اس کا کچھ سامان

تو ترے ارد گرد ہی ہے کہیں

ہر طرف ڈھونڈھ ہر جگہ کو چھان

دور تک کوئی بھی نہیں دل میں

آخری شہر بھی ملا ویران

کس نے پھونکی ہے جسم میں سانسیں

کس نے چھیڑی ہے زندگی کی تان

خاک ہو جائے گا بدن آتشؔ

ہوں گے اک دن دھواں یہ جسم و جان

(545) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Swapnil Tiwari. is written by Swapnil Tiwari. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Swapnil Tiwari. Free Dowlonad  by Swapnil Tiwari in PDF.