ساقیا ہو گرمی صحبت ذرا برسات میں

ساقیا ہو گرمی صحبت ذرا برسات میں

کیا ہی ٹھنڈی ٹھنڈی چلتی ہے ہوا برسات میں

رکھ کے اے ساقی خم مے میں بہا دینا مجھے

بادہ کش ہوں آئے گی میری قضا برسات میں

میری آہیں ہیں دلیل گریۂ بے انتہا

جتنی آندھی آئے بارش ہو سوا برسات میں

پانچ یہ میرے حواس خمسہ ہیں دو جسم و جاں

عشق نے تقسیم پائی ہے برابر سات میں

کب تمہاری راہ دیکھیں پھول ہو کس فضل کے

آؤ گے گرمی میں یا جاڑے میں یا برسات میں

ابر دریا سبزہ ساقی یار مطرب دخت رز

مہرؔ ہے ان سات چیزوں کا مزا برسات میں

(738) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Agha Ali Mehr. is written by Syed Agha Ali Mehr. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Agha Ali Mehr. Free Dowlonad  by Syed Agha Ali Mehr in PDF.