تم مرے پاس رہو جسم کی گرمی بخشو

تم مرے پاس رہو جسم کی گرمی بخشو

سرد ہے رات بہت گھر سے نہ باہر نکلو

دودھیا چاندنی بستر پہ کہاں سے آئی

پھر کوئی چاند نہ نکلا ہو گلی میں دیکھو

سر پہ کب کون کہاں سنگ ملامت مارے

پارساؤں سے پرے کلبۂ احزاں میں رہو

کوئی بھونرا نہ کہیں پھول کا رس پی جائے

اپنی مدہوش نگاہوں کے دریچے کھولو

جانے کس منزل بے نام کی جانب نکلوں

اپنی تنہائی سے ڈرتا ہوں مرے ساتھ رہو

برف اک روز پہاڑوں کی پگھل جائے گی

سرد مہریٔ زمانہ کی شکایت نہ کرو

کتنی بیتی ہوئی صدیوں کی کہانی ہوں شمیمؔ

میرے چہرے کی یہ بگڑی ہوئی تحریر پڑھو

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Ahmed Shameem. is written by Syed Ahmed Shameem. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Ahmed Shameem. Free Dowlonad  by Syed Ahmed Shameem in PDF.