ہے کس کے لیے لطف غضب کس کے لیے ہے

ہے کس کے لیے لطف غضب کس کے لیے ہے

یہ ضابطۂ نام و نسب کس کے لیے ہے

میرے لیے افسردگی نخل تمنا

یہ سلسلۂ تاک طرب کس کے لیے ہے

سچ پر جو یقیں ہے تو اسے کیوں نہیں کہتے

آخر یہ زباں مہر بلب کس کے لیے ہے

ہے جس پہ محبت کی نظر ہوگا پریشاں

اے صانع گل ہجر کی شب کس کے لیے ہے

جب دل کو تعلق نہ رہا کوئے صنم سے

یہ کشمکش ترک و طلب کس کے لیے ہے

اس کار نظر نے کیا تقدیر کا قائل

شب کس کے لیے حاصل شب کس کے لیے ہے

(434) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Amin Ashraf. is written by Syed Amin Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Amin Ashraf. Free Dowlonad  by Syed Amin Ashraf in PDF.