نہ جانے روزن دیوار کیا جادو جگاتا ہے

نہ جانے روزن دیوار کیا جادو جگاتا ہے

تلطف سے سنبھلتا ہے قدم یا ڈگمگاتا ہے

یہ تمہید نگاہ شوق ہے دو آتشہ اے دل

اس عالم میں اک عالم اور آئینہ دکھاتا ہے

کہاں کا عشق لیکن یہ مجھے محسوس ہوتا ہے

کہ میرا ہاتھ دوش نازنیں پر تھرتھراتا ہے

کہاں پہلے تھا یہ موسم ہے سب طرز خرام اس کا

ہواؤں میں گلابی باغ میں خوشبو اڑاتا ہے

مزاجوں کی ہم آہنگی بھی اکثر شاق ہوتی ہے

اگلتی ہیں مشینیں آگ سورج مسکراتا ہے

طیور زمزمہ پرداز کی پہچان ہوتی ہے

وہ طائر کیا جو آوازوں سے آوازیں ملاتا ہے

اسی پر جان دیتے ہیں جسے بے مہر کہتے ہیں

جو ہم کو بھول جاتا ہے وہ اکثر یاد آتا ہے

(497) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Amin Ashraf. is written by Syed Amin Ashraf. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Amin Ashraf. Free Dowlonad  by Syed Amin Ashraf in PDF.