ٹھیک ہے اجلی یاد کا رشتہ اپنے دل سے ٹوٹا بھی

ٹھیک ہے اجلی یاد کا رشتہ اپنے دل سے ٹوٹا بھی

دریا دریا آگ اگلتا لیکن تم نے دیکھا بھی

میرے سفر کی پہلی منزل جانے کب تک آئے گی

ہانپ رہا ہے صدیوں پرانا بوڑھا ننگا رستہ بھی

شور شرابہ اندر اندر باہر گہری خاموشی

جاگ اٹھے گا اب کے شاید کوئی باغی لمحہ بھی

ساگر موتی سیپ کے قصے باتوں تک محدود رہے

جھولی جھولی خالی سب کی سب کا من ہے میلا بھی

موسم موسم یاد میں تیری تنہا ہم نے کاٹ دیے

اک لمحے کے میل کا رشتہ سچ ہے کوئی رشتہ بھی

پہلے دن سے ریت ہے یہ تو پھر ان میں پچھتانا کیا

پیار وفا کے کھیل میں عارفؔ ہو جاتا ہے دھوکہ بھی

(421) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Arif. is written by Syed Arif. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Arif. Free Dowlonad  by Syed Arif in PDF.