شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

شگفتہ ہو کے بیٹھے تھے وہ اپنے بے قراروں میں

تڑپ بجلی کی پیدا ہو گئی پھولوں کے ہاروں میں

کیا اندھیر اپنے رنج نے ان کی کدورت نے

بجھی شمع محبت ہائے دو دل کے غباروں میں

شب فرقت کو زاہد سے سوا مر مر کے کاٹا ہے

کرے مشہور ہم کو بھی خدا شب‌ زندہ داروں میں

یہ کس نے کشتۂ تیغ تبسم کر دیا مجھ کو

مبارک باد کا غل ہو رہا ہے سوگواروں میں

وہ عشرت جس کا سب ساماں ہے دل میں ہو نہیں سکتی

مری مجبوریوں کو دیکھیے ان اختیاروں میں

ہمیں وہ ڈھب جو آ جاتا تمہیں پر آزماتے ہم

دل عشاق تم کیا کہہ کے لیتے ہو اشاروں میں

سفیرؔ اب بس کرو کب تک سر شوریدہ زانو پر

غزل کی فکر کیوں کر ہو سکے گی انتشاروں میں

(512) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Farzand Ahmad Safeer. is written by Syed Farzand Ahmad Safeer. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Farzand Ahmad Safeer. Free Dowlonad  by Syed Farzand Ahmad Safeer in PDF.