آنکھوں کو چمک چہرے کو اک آب تو دیجے

آنکھوں کو چمک چہرے کو اک آب تو دیجے

جھوٹا ہی سہی آپ کوئی خواب تو دیجے

ہم سنگ گراں ہیں خس و خاشاک ہیں کیا ہیں

معلوم ہو پہلے کوئی سیلاب تو دیجے

ہم جام بکف بیٹھے رہیں اور کہاں تک

تقدیر میں امرت نہیں زہراب تو دیجے

ہم کو بھی ہے یہ شوق کہ ڈوبیں کبھی ابھریں

ہو گردش ایام کا گرداب تو دیجے

مدہوش نہ کر دیں جو زمانہ کو تو کہنا

ہاتھوں میں ہمارے کوئی مضراب تو دیجے

مرنے کی ہوس ہے ہمیں دیوانے ہوئے ہیں

جینے کے اگر پاس ہوں آداب تو دیجے

ویرانوں کو گلشن ہی بنائیں گے متینؔ ہم

کھلنے ذرا اک غنچۂ شاداب تو دیجے

(535) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Fazlul Mateen. is written by Syed Fazlul Mateen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Fazlul Mateen. Free Dowlonad  by Syed Fazlul Mateen in PDF.