جو ہو سکے تو آپ بھی کچھ کر دکھائیے

جو ہو سکے تو آپ بھی کچھ کر دکھائیے

عمر عزیز اپنی نہ یوں ہی گنوائیے

دن کو ٹھٹھرتی دھوپ میں ٹانگیں پساریے

راتوں کو جاگ جاگ کے محفل سجائیے

چائے کے ایک کپ کا یہی ہے معاوضہ

یاروں کو عہد رفتہ کے قصے سنائیے

نام و نمود کی ہو اگر آپ کو ہوس

جیسے بھی ہو کسی طرح بس چھپتے جائیے

وہ اجنبی بھی آشنا بن جائے گا متینؔ

اس کی گلی کے روز ہی چکر لگائیے

(439) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Fazlul Mateen. is written by Syed Fazlul Mateen. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Fazlul Mateen. Free Dowlonad  by Syed Fazlul Mateen in PDF.