پھول چہرہ آنسوؤں سے دھو گئے

پھول چہرہ آنسوؤں سے دھو گئے

آئے تھے ہنسنے چمن میں رو گئے

دل یہ اجڑا ہے کہ ان کی یاد کو

مدتیں گزریں زمانے ہو گئے

کس لئے محفل میں اتنی برہمی

ہم چلے جاتے ہیں اٹھ کر لو گئے

جب چلیں گے کاٹنے کل فصل کو

تب کھلے گا آج کیا کیا بو گئے

کوئی ٹھہرا ہے کسی کے واسطے

کہہ رہے تھے جائیں گے ہم سو گئے

ڈھونڈتے کیا گوشۂ مقصود کو

راہ کی رنگینیوں میں کھو گئے

کس لئے آئے تھے یاں تقدیر میں

بوجھ ڈھونا جسم کا تھا ڈھو گئے

چھوڑنا ممکن نہ تھا اسٹیج کو

رول اپنا کرتے کرتے سو گئے

تین ساتھی جا رہے تھے ساتھ ساتھ

ایک باقی رہ گیا ہے دو گئے

کیا یہی ہے دار فانی کی کشش

پھر نہ لوٹے اس طرف کو جو گئے

کر رہا ہے اک جہاں جن کا طواف

بت کدہ میں کس کے درشن کو گئے

آپ آزردہ ہوئے حامدؔ خفا

لیجئے دونوں برابر ہو گئے

(556) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Hamid. is written by Syed Hamid. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Hamid. Free Dowlonad  by Syed Hamid in PDF.