وقت مشکل میں بھی ہونٹوں پر ہنسی اچھی لگی

وقت مشکل میں بھی ہونٹوں پر ہنسی اچھی لگی

میرے خالق کو مری یہ بندگی اچھی لگی

ڈھو رہا تھا بس یونہی میں آج تک اپنا وجود

تم سے مل کر مجھ کو اپنی زندگی اچھی لگی

بس لحاظاً پھینک کر سگرٹ کنارے ہو گیا

مجھ کو نسل نو کی یہ شرمندگی اچھی لگی

لب تمہارے میر کی اس پنکھڑی کے مثل ہیں

اس لئے مجھ کو میری تشنہ لبی اچھی لگی

خون کے رشتے ہوئے جب بھی کبھی نذر انا

بھائی کو محفل میں بھائی کی کمی اچھی لگی

صورت و سیرت کا وہ اتنا حسیں تھا امتزاج

اہل دانش کو مری دیوانگی اچھی لگی

چند اردو لفظ بھی شامل تھے جملوں میں ترے

اس لئے شاربؔ انہیں بولی تری اچھی لگی

(1230) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Iqbal Rizvi Sharib. is written by Syed Iqbal Rizvi Sharib. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Iqbal Rizvi Sharib. Free Dowlonad  by Syed Iqbal Rizvi Sharib in PDF.