جو ہو سکا نہیں درپیش اسے بناتا ہوا

جو ہو سکا نہیں درپیش اسے بناتا ہوا

میں خود بھی بیت گیا راستے بناتا ہوا

سنور رہا تھا کوئی آئنہ نشیں جب میں

فگار دست ہوا آئنے بناتا ہوا

بنا رہا ہوں تجھے میں کہ ہو مری تکمیل

سنورتا جاتا ہوں میں خود تجھے بناتا ہوا

وہ ایک شکل جو ہے اس کا مرکزی کردار

اجڑ گیا ہے یہ منظر اسے بناتا ہوا

(446) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Kashif Raza. is written by Syed Kashif Raza. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Kashif Raza. Free Dowlonad  by Syed Kashif Raza in PDF.