شہر میں سائباں بہت سے ہیں

شہر میں سائباں بہت سے ہیں

پھر بھی کیوں بے اماں بہت سے ہیں

ڈر گئے ایک امتحان سے تم

میری جاں! امتحاں بہت سے ہیں

لٹ گیا ایک کارواں تو کیا

راہ میں کارواں بہت سے ہیں

راز الفت کے ہم نہیں مجرم

آپ کے راز داں بہت سے ہیں

تیری ہی ہم نوا نہیں دنیا

میرے بھی ہم زباں بہت سے ہیں

اس زمین سخن میں اے جامیؔ

دیکھنا آسماں بہت سے ہیں

(534) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Meraj Jami. is written by Syed Meraj Jami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Meraj Jami. Free Dowlonad  by Syed Meraj Jami in PDF.