زندگی کیا ہر قدم پر اک نئی دیوار ہے

زندگی کیا ہر قدم پر اک نئی دیوار ہے

تیرگی دیوار تھی اب روشنی دیوار ہے

کیوں بھٹکتی پھر رہے ہیں آج ارباب خرد

کیا جنوں کے راستے میں آگہی دیوار ہے

بچ نہیں سکتی تغیر کے اثر سے کوئی شے

پہلے سنتی تھی مگر اب دیکھتی دیوار ہے

ہم تو وابستہ ہیں ایسے دور سے جس دور میں

آدمی کے راستے میں آدمی دیوار ہے

جذبۂ جہد و عمل سے زندگی کوہ گراں

بے عمل ہو زندگی تو ریت کی دیوار ہے

آج اپنے دشمنوں سے کھل کے لڑ سکتا نہیں

دشمنی کے راستے میں دوستی دیوار ہے

روح کیوں مضطر نہ ہو جامیؔ حریم جسم میں

جس طرف بھی دیکھتی ہے آہنی دیوار ہے

(576) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Meraj Jami. is written by Syed Meraj Jami. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Meraj Jami. Free Dowlonad  by Syed Meraj Jami in PDF.