یوں تو وہ درد آشنا بھی ہیں

یوں تو وہ درد آشنا بھی ہیں

پاس رہتے ہوئے جدا بھی ہیں

جشن آزادگی بپا کیجے

کاسہ بردار رہنما بھی ہیں

ہے سفینہ اسیر موج بلا

یوں تو کہنے کو ناخدا بھی ہیں

یار بے مہر سے گلہ بھی ہے

اس سے مصروف التجا بھی ہیں

زندگی پر ہے اختیار ان کا

بندگان خدا خدا بھی ہیں

اس کے دکھ درد میں شریک رہے

دل زدہ دل کا آسرا بھی ہیں

(597) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Nawab Haider Naqvi. is written by Syed Nawab Haider Naqvi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Nawab Haider Naqvi. Free Dowlonad  by Syed Nawab Haider Naqvi in PDF.