تندرستی دی خدا نے تو نقاہت نہ گئی

تندرستی دی خدا نے تو نقاہت نہ گئی

یعنی توبہ سے بھی عصیاں کی ندامت نہ گئی

شیخ جی محفل رنداں سے یہ کہتے نکلے

شکر صد شکر کہ بازار میں عزت نہ گئی

نام باقی ہے زمانہ میں تو بھر پایا

گئے مردان خدا خلق سے شہرت نہ گئی

کس کا جلوہ نظر آیا تھا اسے روز ازل

آج تک نرگس بیدار کی حیرت نہ گئی

مر گیا مر کے بھی ٹھنڈی نہ ہوئی لاش مری

سوز فرقت کی مگر دل سے حرارت نہ گئی

زرد نقرہ نہیں انساں کی طرح مردہ پسند

جو گیا قبر میں تنہا گیا دولت نہ گئی

حور جو تجھ سے مشابہ تھی اسی کو دیکھا

مرنے کے بعد بھی ظالم تری الفت نہ گئی

نفس بہکاتا ہے پیری میں تو کہتا ہوں سخاؔ

کیوں بہ شیطان تری اب بھی شرارت نہ گئی

(557) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. is written by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi. Free Dowlonad  by Syed Nazeer Hasan Sakha Dehlavi in PDF.