بھول میری قبول کی اس نے

بھول میری قبول کی اس نے

نقد قیمت وصول کی اس نے

کس کی چاہت تھی اس کے سینے میں

بات جب با اصول کی اس نے

چاہیے اس کو سب کی ہمدردی

اپنی صورت ملول کی اس نے

دل نہیں مانتا کسی کی بھی

بحث ساری فضول کی اس نے

کیسے ہنس کر صفیؔ مری خواہش

اپنے قدموں کی دھول کی اس نے

(587) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Sagheer Safi. is written by Syed Sagheer Safi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Sagheer Safi. Free Dowlonad  by Syed Sagheer Safi in PDF.