کہی بات اس نے بھی خدشات کی

کہی بات اس نے بھی خدشات کی

کہاں تھے یہ تم نے کدھر رات کی

یہ شکنوں بھری جو تری شال ہے

ہے کہتی کہانی کسی رات کی

ہمیشہ رہے گی مرے ساتھ یہ

صنم تم نے غم کی جو سوغات کی

تری آنکھ نے جب بھی دیکھا ہمیں

کلی مسکرا دی ہے جذبات کی

بہت دکھ سے سہنی پڑی ہے مجھے

گھڑی یہ محبت کے صدمات کی

یہ پتھر جو مارا تری یاد نے

بدل دی کہانی خیالات کی

تھیں بانہیں گلے میں مرے یار کی

یہ تصویر تھی اس ملاقات کی

(523) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Sagheer Safi. is written by Syed Sagheer Safi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Sagheer Safi. Free Dowlonad  by Syed Sagheer Safi in PDF.