خیال و خواب کی اب رہ گزر میں رہتا ہے

خیال و خواب کی اب رہ گزر میں رہتا ہے

عجیب شخص ہے اکثر سفر میں رہتا ہے

کسی کا دیکھنا مڑ کر وہ چشم تر سے مجھے

ہمیشہ اب وہی منظر نظر میں رہتا ہے

تمام راستے مڑ کر یہیں پہنچتے ہیں

وہ اس خیال سے اب اپنے گھر میں رہتا ہے

مسرتوں کے کنارے تو ڈوب جاتے ہیں

سفینہ دل کا غموں کے بھنور میں رہتا ہے

کہاں ہے کیسے بتائیں یہی سمجھ لیجے

شکیلؔ اب تو کسی چشم تر میں رہتا ہے

(494) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Shakeel Desnavi. is written by Syed Shakeel Desnavi. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Shakeel Desnavi. Free Dowlonad  by Syed Shakeel Desnavi in PDF.