پھر عمر بھر کی نالہ سرائی کا وقت ہے

پھر عمر بھر کی نالہ سرائی کا وقت ہے

اے دل پھر ایک بار جدائی کا وقت ہے

کام آ نہ پائیں گے مجھے یہ نیم باز اب

اے چشم تر یہ دیدہ درائی کا وقت ہے

سینے میں یاں کوئی دل بے مدعا نہیں

ہاں چپ ہوں اس لئے کہ بھلائی کا وقت ہے

مجبور طور ہوں سو میں شیریں نوا رہوں

گو جانتا ہوں تلخ نوائی کا وقت ہے

مجھ کو مرے رخ عرق آلود کی قسم

اٹھوں جو وہ کہے کہ لڑائی کا وقت ہے

اب کے ہوئی ہے پھر سے قفس زادوں کو امید

خوش ہو کے کہہ رہے ہیں رہائی کا وقت ہے

مرغ سحر ہے مرغ مصلا ہے اور صبح

تینوں کے بیچ زور‌ نمائی کا وقت ہے

تمجیدؔ فکر کر مرض جاں گداز کی

بیدار ہو کہ راہ نمائی کا وقت ہے

(628) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syed Tamjeed Haider Tamjeed. is written by Syed Tamjeed Haider Tamjeed. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syed Tamjeed Haider Tamjeed. Free Dowlonad  by Syed Tamjeed Haider Tamjeed in PDF.