کاش ایسی بھی کوئی ساعت ہو

کاش ایسی بھی کوئی ساعت ہو

روبرو آپ ہی کی صورت ہو

سوچتی ہوں تو دل دھڑکتا ہے

تم مرے جسم کی حرارت ہو

کتنے سجدوں کا قرض ہے مجھ پر

سر جھکا لوں اگر اجازت ہو

نیند آنکھوں میں اس لیے آئی

ان کے آنے کی کب بشارت ہو

مجھ کو بھیجا گیا ہے یہ کہہ کر

تم مرے عشق کی امانت ہو

ہم بھی کر لیں نماز کی نیت

حسن والے تری امامت ہو

ترک دنیا کروں گی جب میں بھی

سامنے میرے جام وحدت ہو

ہجر کی شب میں وصل کا لمحہ

اب تو ہر دن یہی کرامت ہو

یوں پگھلنے سے کچھ نہیں حاصل

شمعؔ جلنا تری محبت ہو

(554) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syeda Nafis Bano Shama. is written by Syeda Nafis Bano Shama. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syeda Nafis Bano Shama. Free Dowlonad  by Syeda Nafis Bano Shama in PDF.