دکھوں کی وادی میں ہر شام کا گزر ایسے

دکھوں کی وادی میں ہر شام کا گزر ایسے

تمہاری یاد کا پھیلا ہو دھندلکا جیسے

ستم ظریف بتا کس طرح مناؤں تجھے

کہ جز ترے میں گزاروں گی زندگی کیسے

رتوں میں آیا نظر پیار کا رچاؤ مجھے

ترے وجود کو خود میں سمو لیا ایسے

بھری بہار جو گزری تو پھر گزرتی گئی

مگر ہمیں تو خبر ہی نہ ہو سکی جیسے

محبتوں کے جزیروں کے خواب باقی ہیں

وگرنہ دن کے اجالے بھی راکھ ہیں جیسے

(525) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Syeda Ziya Khalida. is written by Syeda Ziya Khalida. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Syeda Ziya Khalida. Free Dowlonad  by Syeda Ziya Khalida in PDF.