عیش سب خوش آتے ہیں جب تلک جوانی ہے

عیش سب خوش آتے ہیں جب تلک جوانی ہے

مردہ دل وہ ہوتا ہے جو کہ شیح فانی ہے

جب تلک رہے جیتا چاہئے ہنسے بولے

آدمی کو چپ رہنا موت کی نشانی ہے

جو کہ تیرا عاشق ہے اس کا اے گل رعنا

رنگ زعفرانی ہے اشک ارغوانی ہے

آہ کی نہیں طاقت تاب نہیں ہے نالے کی

ہجر میں ترے ظالم کیا ہی ناتوانی ہے

چار دن کی عشرت پر دل لگا نہ دنیا سے

کہتے ہیں کہ جنت میں عیش جاودانی ہے

گل رخاں کا آب و رنگ دیکھنے سے میرے ہے

حسن کی گلستاں کی مجھ کو باغبانی ہے

دل سے کیوں نہیں چاہوں یار کو کہ اے تاباںؔ

دل ربا ہے پیارا ہے جیوڑا ہے جانی ہے

(423) ووٹ وصول ہوئے

Your Thoughts and Comments

In Urdu By Famous Poet Taban Abdul Hai. is written by Taban Abdul Hai. Enjoy reading  Poem on Inspiration for Students, Youth, Girls and Boys by Taban Abdul Hai. Free Dowlonad  by Taban Abdul Hai in PDF.